(ایجنسیز)
فلسطین کے مقبوضہ شہروں میں نہتے شہریوں کی گرفتاریوں کے لیے قابض صہیونی فوجیں نہایت ظالمانہ ہھتکنڈے استعمال کرنے سے باز نہیں آ رہی ہیں۔ ایک تازہ اور نہایت تکلیف دہ واقعہ مقبوضہ بیت المقدس کے مشرق میں ابو دیس کے مقام پر حال ہی میں پیش آیا جب قابض فوجیوں نے دو فلسطینی نوجوانوں کی گرفتاری کے لیے ان پر وحشی کتے چھوڑ دیے۔ کتوں نے دونوں نوجوانوں پرحملہ کر کے ان کے کپڑے پھاڑ ڈالے اور انہیں بری طرح زخمی کردیا گیا۔ انہیں اسی طرح زخمی حالت میں فوجی گاڑیوں میں ڈال کرنا معلوم مقام کی طرف لے جایا گیا ہے۔
فلسطینی وزارت اسیران کے ایک عہدیدار طارق برغوثی نے بتایا کہ یہ واقعہ تیس جنوری کو پیش آیا جب صہیونی بارڈر پولیس نے بیت المقدس میں ابو دیس کے مقام پر دو فلسطینی نوجوانوں 17 سالہ آدم عبدالرؤف جاموس اور 19 سالہ جوہر ناصر
الدین علی حلبیہ پر فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں وہ دونوں زخمی ہوگئے۔ زخمی ہونے کے بعد ان پر پولیس کے تفتیشی کتے چھوڑے گئے جنہوں نے انہیں مزید بھنبوڑ ڈالا۔
فلسطینی عہدیدار نے بتایا کہ اس نے مقبوضہ فلسطین کے ایک فوجی اسپتال میں حلبیہ اور جاموس سے ملاقات کی جہاں اب ان کی حالت قدرے بہتر ہے لیکن لیکن گولیوں اور کتوں کے کاٹنے سے انہیں گہرے زخم آئے ہیں، جس کے باعث وہ مزید کچھ ہفتے اسپتال میں رہیں گے۔
برغوثی نے بتایا کہ صہیونی فوجیوں نے تین سو میٹرکی دوری سے دونوں فلسطینی لڑکوں پر فائرنگ کرکے انہیں زخمی کیا۔ پھر کئی فوجی اہلکار ان کے پاس گئے اور انہیں وہیں پر وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد ان پرکتے چھوڑ دیے گئے۔ بعد ازاں انہیں شدید زخمی حالت میں کسی نامعلوم مقام کی طرف لے جایا گیا۔ اگلے روز انہیں بیت المقدس میں "عین ھداسا" اسپتال میں لے جایا گیا تھا۔